عادل نیوزمیں اس ہفتے' مہمان نوازی'
Urdu News In A Funny Refreshing Way!
چین و عرب ہمارا ہندوستاں ہمارا
اب کہ جو وطن بدر ہوا
پھر بنوںگا مہماں تمہارا ۔ ۔ !!
وزیرِ اعظم میاں بردبار شریف نے اس خوبصورت نغمے کے ساتھ لہک لہک کر چینی صدر زی ینگ پن (یا غالباً شی ینگ پن ۔ ۔ ان کے نام کو اردو میں شاید مولوی عبدلحق بھی ٹھیک نہ لکھ پائیں) کا استقبال کیا۔
9 سال
بعد ہونے والا چینی صدر کا یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل تھا۔ اس خاص موقع پر
چینی صدر کی اہلیہ لیو یونگ چنگ بھی ان کے ہمراہ تھیں (یہ اصلی نام ہیں ان میں مزاح کا کوئی عنصر شامل نہیں بلاوجہ نہ ہنسیے) جبکہ دوسری طرف میاں بردبار شریف بھی خاندانی قوت دکھانے کے لیے بمع اہل و عیال موجود تھے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے چینی وزیرِ اعظم بھی پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔ 3 روزہ دورے پر روانگی سے پہلے انہوں نے بیحد پرجوش ہو کر بیان دیا تھا کہ "پاکستان میرا دوسرا گھر ہے۔" البتہ 3 روز پاکستان میں رہنے کے بعد جب وہ واپس جا رہے تھے تو انہیں بدحواسی کے عالم میں جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے یہ کہتے سنا گیا "ابے یہ کیسا گھر ہے۔" چینی صدر بھی اسی جوش و خروش کے ساتھ پاکستان تشریف لائے اور ساتھ ہی پاکستان میں ترقیاتی کاموں کے لیے ڈھیر سارے چینی پیسے بھی لیکر آئے جنہیں پر وزیرِ اعظم نے فوراً ڈالر میں تبدیل کروا لیا کہ کہیں باقی اشیاء کی طرح چینی کرنسی بھی 2 دن بعد دھوکہ نہ دے جائے۔ چینی صدر اپنے دو روزہ دورے میں بیحد مسرور نظر آئے جس کی کوئی خاص وجہ اب تک سامنے نہیں آئی ہے۔ میاں صاحب بھی چینی صدر کی ہر بات پر مسکراتے دکھائی دیے جن میں سے اکثر باتیں ایسی تھیں جن پر مسکرانے کے بجائے شرمندگی سے سر جھکا دینا بنتا تھا۔ صدر مجنون نے میاں صاحب کو اس بے جا مسکراہٹ پر ٹوکا تو بے بسی سے کہنے لگے کہ " صدر صاحب جس زبان میں گفتگو کرتے ہیں وہ سن کر مجھے گدگدیاں سی ہونے لگتی ہیں میں کیا کروں۔ ۔ ہی ہی " چینی صدر کو ملک کے مختلف سیاست دانوں سے بھی ملایا گیا جب میں سابق صدر زرد-آری بھی موجود تھے۔ اپنی ہیبت ناک مونچھوں والی مسکراہٹ کے ساتھ جب وہ چینی صدر سے گلے ملے تو کافی دیر تک صدر زنگ ینگ پن کی گھگی بندھی رہی۔ جب ذرا نارمل ہوئے تب احساس ہوا کہ ان کی جیب سے موبائل فون غائب ہے۔ انہوں نے اس بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا تو حکام نے یہ کہ کر بات ہنسی میں اڑا دی کہ "کوئی گل نہیں بادشاہو آپ کا موبائل کونسا اوریجنل تھا چائنہ کا تو تھا۔"
دورے کے دوسرے اور آخری روز ایک شاندار الوداعی عشائیے کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں مشہور گلوکاروں کو بھی بلایا گیا۔ اس موقعے پر پتہ لگا کہ چینی صدر کی اہلیہ لیو یونگ چنگ (لو آپ پھر ہنس رہے ہیں!!) بھی کمال کی گلوکارہ ہیں۔ انہوں نے اسٹیج پر قدیم چینی زبان میں راگ بھیروں اور راگ مالکوس پر ایسے ایسے گانے گائے کہ چینی حکام بے اختیار رو پڑے البتہ پاکستانی حکام ہونقوں کی طرح ایک دوسرے کی شکلیں دیکھتے رہے۔ راگ رنگ کی محفل کے بعد چینی صدر نے آخری تقریر کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ "پاکستان کے پاس بیحد وسائل ہیں لیکن انہیں ٹھیک طور پر استعمال نہیں کیا جاتا۔ خاص کر رزق کی بے قدری پاکستان میں بہت ہے۔ ہم نے جگہ جگہ کھانے کی لذیذ چیزوں کو بلا مقصد سڑکوں پر بھاؤ بھاؤ اور میاؤں میاؤں کرتے دیکھا ہے۔ یہ رزق کی توہین ہے۔ اگر پاکستان چاہے تو ہم اس کی ایکسپورٹ کا اچھا سا معاہدہ بھی کر سکتے ہیں۔" اس کے بعد سلسلہ طعام کا آغاز ہوا جس میں میاں فیملی اپنے ہاتھوں سے چائنیز کھانے پکا کر لائی تھی البتہ شان مسالے اور نہاری کی تری والے چائنیز کھانے کھا کر صدر صاحب کی حالت کچھ ایسی بگڑی کے وقت سے پہلے ہی واپس جانا پڑا۔
دوسری طرف کراچی میں سیاسی گہما گہمی اپنے عروج پر رہی۔ NA-Kar 246 میں جماعتِ گمنامی کے امیر نے علاقہ ممنوع کے اندر زوردار تقریر کرتے ہوئے کہا کہ 'اب G3 کا نہیں 3G کا دور ہے' جس پر ان کے پاس کھڑا سیکورٹی اہلکار کچھ خجالت سے اِدھر اُدھر دیکھتا رہا پھر بندوق پھینک دی، فٹا فٹ اپنا فون نکال کر 3G آن کریا اور امیر صاحب کے ساتھ سیلفی لے کر انسٹاگرام پر شائع کردی ساتھ میں ہیش ٹیگ بھی لکھ مارا #ChillingWithLala۔
انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ "میں سندھ کے وزیرِ اعلی سے کہتا ہوں کہ اگر وہ سال کے 365 میں سے کسی ایک دن بھی ہوش میں رہتے ہوں تو مجھے بتائیں میں ان سے ملنا چاہتا ہوں۔" اس پر سائیں بھنگ شاہ کافی ناراض ہوئے اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ "میرے بارے میں یہ سب فضول کا پراپگینڈا ہے کہ میں ہر وقت بھنگ کے نشے میں رہتا ہوں۔ ایسا ہرگز نہیں ہے۔ حضرت نوح علیہ السلام کے دور میں جب طوفان آیا تھا تو اس میں میری ساری بھنگ کی فصلیں تباہ ہوگئی تھیں اور اس کے بعد میں متواتر 5 سالوں تک مکمل ہوش میں رہا تھا۔"
کراچی کے حوالے سے ہی آپ لوگوں کو ایک اور اہم خبر بتاتے چلیں کہ اسی دوران لندن میں پیر صاحب کی پولیس اسٹیشن حاظری بھی عمل میں آئی۔ ساڑھے 3 گھنٹے کی تفتیش کے بعد جب پیر صاحب باہر آئے تو فتح کی مسکراہٹ چہرے پر دور دوور بہت دور (یعنی پورے چہرے) تک رقص کر رہی تھی۔ ہمارے باوثوق ذریعے یعنی رشید خبری نے اندر ہونے والی تفتیش کی ریکارڈنگ نکال لی ہے۔ جی ہاں جناب بالکل ٹھیک سنا آپ نے عادل نیوز اور صرف اور صرف عادل نیوز پر ہی آپ کو ملے گی پیر صاحب کی برطانیہ پولیس سے ہونے والی تفتیش کی اصلی معلومات۔ ۔ ۔! تفتیش کچھ اس طرح شروع ہوئی:
پولیس آفسر: کیا آپ اپنے گھر سے برآمد ہونے والی رقم کے ذرائع کی مستند تفصیلات ہمیں فراہم کر سکتے ہیں؟
پیر صاحب: پو لی ی ی ی ی س س س س س سس۔ ۔ ۔ افسررررررررررررررررر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اسس س س س سس سسس سسس۔ ۔ ۔ سلاااااااااااااام۔ ۔ ۔ ۔ وووووو ۔ ۔ ۔ علیکم م مم م م م م م م ۔ ۔ میرےےےےےےےےےےےےے۔ ۔ ۔ پیچھےےےےےےےےےےےےےےےےے۔ ۔ ۔ کھڑےےےےےے۔ ۔ ۔ ۔ بھائی ی ی ی ی ی۔ ۔ ۔ تمہیں بھی ی ی ی ی ۔ ۔ بھی ی ی ی ی ی ی ۔ ۔ ۔ اس س سسس سسس سس س س س ۔ ۔ ۔ ۔ سلام م م م م م م ۔ ۔ ۔
اور اس طرح ڈھائی گھنٹے گزر گئے۔ بقیہ ایک گھنٹے میں برطانیہ پولیس نے ایک پادری کو اسٹیشن بلوا کر پیر صاحب کو چیک کروانا چاہا کیونکہ ان کی آواز، حرکات اور مجموعی حالت دیکھ کر انہیں شک گزرا کہ کہیں ان پر کسی بھوت کا سایہ تو نہیں؟ شومئی قسمت کہ پادری صاحب جب پہنچے تو پیر صاحب کو دیکھ کر ہی انہوں نے الٹے قدموں دوڑ لگا دی اور دیوانہ وار چلاتے جاتے Jesus save me from the creature.
اس طرح تفتیش کا عمل بغیر کسی نتیجے کے ساڑھے تین گھنٹوں میں ختم ہوا۔ اس دوران کراچی میں موجود کارکنان میں بھی شدید اضطراب پایا گیا۔ متفقہ قومی مجرمین کے اہم رہنما ڈاکٹر سرجن کا کہنا تھا کہ "عالمی قوتیں جیسے کہ نیٹو، امریکہ، برطانیہ و اسرائیل ہمیں اور بالخصوص مجھے دیوار سے لگانا چاہتی ہیں جو کہ سراسر نا اںصافی ہے کیونکہ میں دیوار سے لگ کر بالکل ایک پژمردہ چھپکلی کی طرح لگتا ہوں۔ اگر خدانخواستہ مجھے یا پیر صاحب کو کچھ ہوگیا تو اچھا نہیں ہوگا۔ ۔ ۔ ہمارے ساتھ ۔ ۔ قبر میں۔"
ناظرین نے ہم سے معروف ماڈل ایان لانڈری کے بارے میں دریافت کیا ہے تو اس بارے میں ہم مزید اتنا ہی بتا سکتے ہیں کہ کھلے سمندر میں لاکھوں ڈالر جھولی میں بھرے اٹھکیلیاں کرتی ہوئی کشتی کو کتنا ہی پراسرار کیوں نہ قرار دیا جائے ۔ ۔ اس کشتی پر پینٹ کی گئی مخصوص خوفناک مونچھیں بہت کچھ واضح کر چکی ہیں۔ (جو عادل نیوز پڑھتے آرہے ہیں وہ سمجھ جائینگے خوفناک مونچھیں کس کی نشانی ہیں) ایان لانڈری بھی انہی کے لیے کام کرتی پھر رہی تھیں جبکہ للکار مرزا نے بھی اب اس بارے میں واضح انکشافات کر دیے ہیں کہ اگر ایان لانڈری پولیس کے ہاتھوں پکڑی نہ جاتیں تو ان کے سابق مرشد نے 'مقدس قربانی' کے لیے انہیں خود پکڑ لینا تھا۔
ناظرین NA-Kar 246 کے نتائج کا اعلان بھی ہوا ہی چاہتا ہے مگر اب ہمیں رپورٹنگ بند کرنی ہوگی کیونکہ ہمارے کیمرہ مین رشیدہ خبری کا بلڈ پریشر لو ہو چکا ہو اور وہ مزید دیر تک اپنے سے دگنے وزن کا کیمرہ اٹھا کر کھڑے نہیں رہ سکتے۔ افسوس کہ ہم نتائج کا اعلان کرنے تک نہیں رک سکتے لیکن اپنے ناظرین کو ہم پیشگی ایک کلیو دیتے چلیں کہ پہلے نمبر پر جو جماعت آئے اس کے ووٹ سب سے زیادہ ہونگے جبکہ دوسرے نمبر پر آنے والی جماعت کے اس سے کم ووٹ ہونگے۔ امید ہے یہ ماہرانہ تجزیہ اور نشانی ہر الیکشن میں ہمارے ناظرین کے کام آئیگی۔ اس ہفتے کے لیے اتنا ہی۔ اگلے ہفتے پھر حاضر ہونگے نئی خبروں کے ساتھ۔ اپنی قیمتی رائے کا اظہار کمنٹس میں ضرور کیجیے اور مزید دلچسپ آرٹیکلز اور کہانیوں کے لیے فیس بک پر بھی ہمارا پیج لائیک کرنا نہ بھولیے۔
fb.com/farazadilpen
کیمرہ مین رشیدہ خبری کے ساتھ۔ فراز عادل ۔ ۔ پاکستان۔
؎ فراز عادل
چینی صدر کی اہلیہ لیو یونگ چنگ بھی ان کے ہمراہ تھیں (یہ اصلی نام ہیں ان میں مزاح کا کوئی عنصر شامل نہیں بلاوجہ نہ ہنسیے) جبکہ دوسری طرف میاں بردبار شریف بھی خاندانی قوت دکھانے کے لیے بمع اہل و عیال موجود تھے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے چینی وزیرِ اعظم بھی پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔ 3 روزہ دورے پر روانگی سے پہلے انہوں نے بیحد پرجوش ہو کر بیان دیا تھا کہ "پاکستان میرا دوسرا گھر ہے۔" البتہ 3 روز پاکستان میں رہنے کے بعد جب وہ واپس جا رہے تھے تو انہیں بدحواسی کے عالم میں جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے یہ کہتے سنا گیا "ابے یہ کیسا گھر ہے۔" چینی صدر بھی اسی جوش و خروش کے ساتھ پاکستان تشریف لائے اور ساتھ ہی پاکستان میں ترقیاتی کاموں کے لیے ڈھیر سارے چینی پیسے بھی لیکر آئے جنہیں پر وزیرِ اعظم نے فوراً ڈالر میں تبدیل کروا لیا کہ کہیں باقی اشیاء کی طرح چینی کرنسی بھی 2 دن بعد دھوکہ نہ دے جائے۔ چینی صدر اپنے دو روزہ دورے میں بیحد مسرور نظر آئے جس کی کوئی خاص وجہ اب تک سامنے نہیں آئی ہے۔ میاں صاحب بھی چینی صدر کی ہر بات پر مسکراتے دکھائی دیے جن میں سے اکثر باتیں ایسی تھیں جن پر مسکرانے کے بجائے شرمندگی سے سر جھکا دینا بنتا تھا۔ صدر مجنون نے میاں صاحب کو اس بے جا مسکراہٹ پر ٹوکا تو بے بسی سے کہنے لگے کہ " صدر صاحب جس زبان میں گفتگو کرتے ہیں وہ سن کر مجھے گدگدیاں سی ہونے لگتی ہیں میں کیا کروں۔ ۔ ہی ہی " چینی صدر کو ملک کے مختلف سیاست دانوں سے بھی ملایا گیا جب میں سابق صدر زرد-آری بھی موجود تھے۔ اپنی ہیبت ناک مونچھوں والی مسکراہٹ کے ساتھ جب وہ چینی صدر سے گلے ملے تو کافی دیر تک صدر زنگ ینگ پن کی گھگی بندھی رہی۔ جب ذرا نارمل ہوئے تب احساس ہوا کہ ان کی جیب سے موبائل فون غائب ہے۔ انہوں نے اس بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا تو حکام نے یہ کہ کر بات ہنسی میں اڑا دی کہ "کوئی گل نہیں بادشاہو آپ کا موبائل کونسا اوریجنل تھا چائنہ کا تو تھا۔"
دورے کے دوسرے اور آخری روز ایک شاندار الوداعی عشائیے کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں مشہور گلوکاروں کو بھی بلایا گیا۔ اس موقعے پر پتہ لگا کہ چینی صدر کی اہلیہ لیو یونگ چنگ (لو آپ پھر ہنس رہے ہیں!!) بھی کمال کی گلوکارہ ہیں۔ انہوں نے اسٹیج پر قدیم چینی زبان میں راگ بھیروں اور راگ مالکوس پر ایسے ایسے گانے گائے کہ چینی حکام بے اختیار رو پڑے البتہ پاکستانی حکام ہونقوں کی طرح ایک دوسرے کی شکلیں دیکھتے رہے۔ راگ رنگ کی محفل کے بعد چینی صدر نے آخری تقریر کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ "پاکستان کے پاس بیحد وسائل ہیں لیکن انہیں ٹھیک طور پر استعمال نہیں کیا جاتا۔ خاص کر رزق کی بے قدری پاکستان میں بہت ہے۔ ہم نے جگہ جگہ کھانے کی لذیذ چیزوں کو بلا مقصد سڑکوں پر بھاؤ بھاؤ اور میاؤں میاؤں کرتے دیکھا ہے۔ یہ رزق کی توہین ہے۔ اگر پاکستان چاہے تو ہم اس کی ایکسپورٹ کا اچھا سا معاہدہ بھی کر سکتے ہیں۔" اس کے بعد سلسلہ طعام کا آغاز ہوا جس میں میاں فیملی اپنے ہاتھوں سے چائنیز کھانے پکا کر لائی تھی البتہ شان مسالے اور نہاری کی تری والے چائنیز کھانے کھا کر صدر صاحب کی حالت کچھ ایسی بگڑی کے وقت سے پہلے ہی واپس جانا پڑا۔
دوسری طرف کراچی میں سیاسی گہما گہمی اپنے عروج پر رہی۔ NA-Kar 246 میں جماعتِ گمنامی کے امیر نے علاقہ ممنوع کے اندر زوردار تقریر کرتے ہوئے کہا کہ 'اب G3 کا نہیں 3G کا دور ہے' جس پر ان کے پاس کھڑا سیکورٹی اہلکار کچھ خجالت سے اِدھر اُدھر دیکھتا رہا پھر بندوق پھینک دی، فٹا فٹ اپنا فون نکال کر 3G آن کریا اور امیر صاحب کے ساتھ سیلفی لے کر انسٹاگرام پر شائع کردی ساتھ میں ہیش ٹیگ بھی لکھ مارا #ChillingWithLala۔
انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ "میں سندھ کے وزیرِ اعلی سے کہتا ہوں کہ اگر وہ سال کے 365 میں سے کسی ایک دن بھی ہوش میں رہتے ہوں تو مجھے بتائیں میں ان سے ملنا چاہتا ہوں۔" اس پر سائیں بھنگ شاہ کافی ناراض ہوئے اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ "میرے بارے میں یہ سب فضول کا پراپگینڈا ہے کہ میں ہر وقت بھنگ کے نشے میں رہتا ہوں۔ ایسا ہرگز نہیں ہے۔ حضرت نوح علیہ السلام کے دور میں جب طوفان آیا تھا تو اس میں میری ساری بھنگ کی فصلیں تباہ ہوگئی تھیں اور اس کے بعد میں متواتر 5 سالوں تک مکمل ہوش میں رہا تھا۔"
کراچی کے حوالے سے ہی آپ لوگوں کو ایک اور اہم خبر بتاتے چلیں کہ اسی دوران لندن میں پیر صاحب کی پولیس اسٹیشن حاظری بھی عمل میں آئی۔ ساڑھے 3 گھنٹے کی تفتیش کے بعد جب پیر صاحب باہر آئے تو فتح کی مسکراہٹ چہرے پر دور دوور بہت دور (یعنی پورے چہرے) تک رقص کر رہی تھی۔ ہمارے باوثوق ذریعے یعنی رشید خبری نے اندر ہونے والی تفتیش کی ریکارڈنگ نکال لی ہے۔ جی ہاں جناب بالکل ٹھیک سنا آپ نے عادل نیوز اور صرف اور صرف عادل نیوز پر ہی آپ کو ملے گی پیر صاحب کی برطانیہ پولیس سے ہونے والی تفتیش کی اصلی معلومات۔ ۔ ۔! تفتیش کچھ اس طرح شروع ہوئی:
پولیس آفسر: کیا آپ اپنے گھر سے برآمد ہونے والی رقم کے ذرائع کی مستند تفصیلات ہمیں فراہم کر سکتے ہیں؟
پیر صاحب: پو لی ی ی ی ی س س س س س سس۔ ۔ ۔ افسررررررررررررررررر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اسس س س س سس سسس سسس۔ ۔ ۔ سلاااااااااااااام۔ ۔ ۔ ۔ وووووو ۔ ۔ ۔ علیکم م مم م م م م م م ۔ ۔ میرےےےےےےےےےےےےے۔ ۔ ۔ پیچھےےےےےےےےےےےےےےےےے۔ ۔ ۔ کھڑےےےےےے۔ ۔ ۔ ۔ بھائی ی ی ی ی ی۔ ۔ ۔ تمہیں بھی ی ی ی ی ۔ ۔ بھی ی ی ی ی ی ی ۔ ۔ ۔ اس س سسس سسس سس س س س ۔ ۔ ۔ ۔ سلام م م م م م م ۔ ۔ ۔
اور اس طرح ڈھائی گھنٹے گزر گئے۔ بقیہ ایک گھنٹے میں برطانیہ پولیس نے ایک پادری کو اسٹیشن بلوا کر پیر صاحب کو چیک کروانا چاہا کیونکہ ان کی آواز، حرکات اور مجموعی حالت دیکھ کر انہیں شک گزرا کہ کہیں ان پر کسی بھوت کا سایہ تو نہیں؟ شومئی قسمت کہ پادری صاحب جب پہنچے تو پیر صاحب کو دیکھ کر ہی انہوں نے الٹے قدموں دوڑ لگا دی اور دیوانہ وار چلاتے جاتے Jesus save me from the creature.
اس طرح تفتیش کا عمل بغیر کسی نتیجے کے ساڑھے تین گھنٹوں میں ختم ہوا۔ اس دوران کراچی میں موجود کارکنان میں بھی شدید اضطراب پایا گیا۔ متفقہ قومی مجرمین کے اہم رہنما ڈاکٹر سرجن کا کہنا تھا کہ "عالمی قوتیں جیسے کہ نیٹو، امریکہ، برطانیہ و اسرائیل ہمیں اور بالخصوص مجھے دیوار سے لگانا چاہتی ہیں جو کہ سراسر نا اںصافی ہے کیونکہ میں دیوار سے لگ کر بالکل ایک پژمردہ چھپکلی کی طرح لگتا ہوں۔ اگر خدانخواستہ مجھے یا پیر صاحب کو کچھ ہوگیا تو اچھا نہیں ہوگا۔ ۔ ۔ ہمارے ساتھ ۔ ۔ قبر میں۔"
ناظرین نے ہم سے معروف ماڈل ایان لانڈری کے بارے میں دریافت کیا ہے تو اس بارے میں ہم مزید اتنا ہی بتا سکتے ہیں کہ کھلے سمندر میں لاکھوں ڈالر جھولی میں بھرے اٹھکیلیاں کرتی ہوئی کشتی کو کتنا ہی پراسرار کیوں نہ قرار دیا جائے ۔ ۔ اس کشتی پر پینٹ کی گئی مخصوص خوفناک مونچھیں بہت کچھ واضح کر چکی ہیں۔ (جو عادل نیوز پڑھتے آرہے ہیں وہ سمجھ جائینگے خوفناک مونچھیں کس کی نشانی ہیں) ایان لانڈری بھی انہی کے لیے کام کرتی پھر رہی تھیں جبکہ للکار مرزا نے بھی اب اس بارے میں واضح انکشافات کر دیے ہیں کہ اگر ایان لانڈری پولیس کے ہاتھوں پکڑی نہ جاتیں تو ان کے سابق مرشد نے 'مقدس قربانی' کے لیے انہیں خود پکڑ لینا تھا۔
ناظرین NA-Kar 246 کے نتائج کا اعلان بھی ہوا ہی چاہتا ہے مگر اب ہمیں رپورٹنگ بند کرنی ہوگی کیونکہ ہمارے کیمرہ مین رشیدہ خبری کا بلڈ پریشر لو ہو چکا ہو اور وہ مزید دیر تک اپنے سے دگنے وزن کا کیمرہ اٹھا کر کھڑے نہیں رہ سکتے۔ افسوس کہ ہم نتائج کا اعلان کرنے تک نہیں رک سکتے لیکن اپنے ناظرین کو ہم پیشگی ایک کلیو دیتے چلیں کہ پہلے نمبر پر جو جماعت آئے اس کے ووٹ سب سے زیادہ ہونگے جبکہ دوسرے نمبر پر آنے والی جماعت کے اس سے کم ووٹ ہونگے۔ امید ہے یہ ماہرانہ تجزیہ اور نشانی ہر الیکشن میں ہمارے ناظرین کے کام آئیگی۔ اس ہفتے کے لیے اتنا ہی۔ اگلے ہفتے پھر حاضر ہونگے نئی خبروں کے ساتھ۔ اپنی قیمتی رائے کا اظہار کمنٹس میں ضرور کیجیے اور مزید دلچسپ آرٹیکلز اور کہانیوں کے لیے فیس بک پر بھی ہمارا پیج لائیک کرنا نہ بھولیے۔
fb.com/farazadilpen
کیمرہ مین رشیدہ خبری کے ساتھ۔ فراز عادل ۔ ۔ پاکستان۔
؎ فراز عادل
0 comments:
ایک تبصرہ شائع کریں