جمعرات، 4 جون، 2015

ایک پیغام والدین کے نام:

انتہائی قابلِ احترام والدینِ طفلانِ ارضِ پاکستان۔ ۔ اسلام و علیکم۔

Urdu Message To Parents

بے شک کہ آپ کی چپلوں، چمڑے کی بیلٹوں، نصیحتوں اور دعاؤں میں اتنا اثر ہے کہ ایک پیدائشی کرکٹر بچہ ایم-بی-اے کر کہ بینک میں نوکر ہو جاتا ہے، مگر جس قوم میں والدین ایسا ظلم کرنے لگیں اسے پھر اسی طرح ہار کی ذلت اٹھانی پڑتی جسطرح 15 فروری کو انڈیا نے ہمیں چھٹی بار چھٹی کا دودھ یاد کروا کر رسوا کیا۔
ابتداء میں

جب انسان دنیا میں میسر معدنیات اور دھاتوں کی طرف متوجہ ہوا تو سونے چاندی اور پیتل جیسی چمک دمک والی دھاتوں نے اس کی ساری توجہ حاصل کر لی جبکہ بدشکل، کالے اور بھدے سے لوہے کو کسی نے اہمیت نہ دی۔ مگر اپنی صلاحیتوں کی وجہ سے آخر ایک دن لوہے نے خود کو منوا ہی لیا اور ایسا منوایا کہ ہم آج تک اس کی مثال دیتے ہیں۔ دیکھیے کہیں آپ اپنے بچے کے لوہا منوانے میں رکاوٹ تو نہیں ڈال رہے؟ جس چیز میں آپ اپنے بچے کے لیے تابناک مستقبل دیکھ رہے ہیں کہیں وہ اس کی صلاحیتوں کے آفتاب کے آگے محض ایک چراغ کی سی مثال تو نہیں رکھتا؟ آپ اس کی خداداد صلاحیتوں کو موڑ توڑ کر اسے برباد تو نہیں کر رہے؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ آپ کا بچہ دنیا میں ایک واضح مقام حاصل کرنے لیے پیدا ہوا تھا اور آپ نے اسے کنویں کا مینڈک بنا کر رکھ دیا؟
محترم والدین، یقیناً آپ کا بچہ "بہت ذہین ہے اور اگر چاہے تو ٹاپ کر لے" لیکن اگر یہ بات آپ پچھلے کئی سالوں سے اس کے اسکول ٹیچر کو باور کروا رہے ہیں تو پھر یقین جانیئے کہ ایسا کبھی نہیں ہونے والا۔ اس کے نیچرل ٹیلنٹ کو پہچانیے، اسے نکھارنے میں اس کی مدد کریں نہ کہ اس کا گلا گھونٹ کر اسے ہلاک کرنے کی۔ جب آپ کا بچہ اپنے قدرتی ہنر کو سیٹسفائی کرے گا تو خود بھی سیٹسفائیڈ رہے گا اور آپ کو پڑھائی میں بھی سیٹسفیکٹری نتائج دے گا۔
ذرا سوچیے!
فراز عادل





0 comments:

Facebook Blogger Plugin: Bloggerized by AllBlogTools.com Enhanced by MyBloggerTricks.com

ایک تبصرہ شائع کریں