جمعرات، 7 مئی، 2015

عادل نیوز: فارم میں آرام لانڈری کے نام


فارم میں آرام لانڈری کے نام

Funniest Urdu News From Pakistan!

Faraz Adils' funny Urdu Adil News Farm Mai Aram

کہیں سیڑھی لگانی ہو
یا لفٹر سے اترنا ہو ۔ ۔
گھر سے تھیلے اٹھانے ہوں
کوئی ثبوت دکھانے ہوں
پھر ری-الیکشن جوکرنا ہو
میں اکثر بھول جاتا ہوں ۔ ۔ میں اکثر بھول جاتا ہوں ۔ ۔
یہ دردناک شاعری کسی ادبی محفل میں نہیں بلکہ کورٹ میں سماعت کے دوران انصاف خان صاحب نے
جج کے سامنے جھاڑی
جب انہوں نے دھاندلی کے شواہد فراہم کرنےکا مطالبہ کیا۔ انصاف خان اس  اچانک سوال سے گھبرا گئے کیونکہ 'دیگر معاملات' سنبھالتے سنبھالتے وہ ٹھوس ثبوت جمع کرنا تو بھول ہی گئے تھے یا پھر یوں کہ لیجیے کہ انہیں امید ہی نہیں تھی کبھی اس کیس کی سماعت بھی کبھی ہوگی۔ لیکن خان صاحب چونکہ پریشر ہینڈل کرنے کی خداداد صلاحیتوں سے مالا مال ہیں اس لیے انہوں نے فوراً ہی فرنٹ فٹ پر آ کر چھکا دے مارا (یہ الگ بات ہے کہ گیند سیدھی منیر نیازی کے سر پر جا کر لگی ۔ ۔ چونکہ دونوں گرائیں ہیں اس لیے صلاح صفائی جلد ہوگئی)۔ خان صاحب نے انتہائی افسردگی کے ساتھ ہاتھ ملتے ہوئے اپنا تازہ کلام جج صاحب کو سنا کر آگاہ کیا کہ لفٹر سے گرنے کے باعث وہ الیکشن میں ہونے والی دھاندلیوں کے  بیشتر شواہد بھول چکے ہیں اور بقیہ تھیلوں میں ہیں۔ نظم سن کر جج صاحب بھی کالج کی بیتی  یادوں میں ایسے گم ہوئے کہ بغیر کچھ کہے سنے سماعت برخواست کردی البتہ اس دوران شاہ ملتانی بابا اپنے مخصوص ہس ہسے انداز میں وظیفہ آل تو جلال تو آئی بلا کو ٹال تو  باآوازِ بلند پڑتے رہے۔ خان صاحب نے وہاں سے جان چھوٹنے پر ملتانی بابا کو خوب آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ "جب بھائی نے سنبھال لیا تھا تو اتنا نروس ہونے کی کیا ضرورت تھی؟" اس پر ملتانی بابا نے منمناتے ہوئے عرض کی "خان صاحب  آپ لفٹر سے الیکشن سے پہلے گرے تھے ۔ ۔ دھاندلی الیکشن میں ہوئی تھی  ۔ ۔ ۔ " خان صاحب اس پر ایک لمبی سی "اوہ ہ ہ  ۔ ۔ ۔ " کر کہ رہ گئے۔ لیکن جیسے کہ ہمارے چینل کے ماہرِ فلکیات و نلکیات' رشید خبری 'نے پچھلے ہفتے ماہرانہ پیش گوئی کی تھی کہ یہ ہفتہ خان صاحب کے لیے بیحد اچھا رہے گا بالکل ویسا ہی ہوا۔ خان صاحب نہ صرف یہاں سے کلین چٹ لے کر نکل گئے بلکہ کچھ ہی دن میں ان کے حق میں ایک زبردست فیصلہ بھی سنا دیا گیا ۔ ۔ اور وہ یہ کہ خواجہ ٹرین رفیق کو عدالت نے نا اہل قرار دیا۔
جی ہاں ناظرین آپ نے بالکل ٹھیک سنا۔ خواجہ صاحب کو عدالت نے نااہل قرار دے کر قومی اسمبلی سے باہر کر دیا ہے۔ قصہ کچھ یوں پیش آیا کہ خواجہ صاحب لالہ موسی اسٹیشن پر ریلوے کے ڈرائیور کو سست رفتاری سے ٹرین چلانے کی سزا دے رہے تھے۔ سزا کچھ یوں تھی کہ خواجہ صاحب انجن سے لٹک کر لہلہاتے ہوئے گانے گاتے جاتے اور ساتھ ہی ڈرائیور کو "اور تیز چلا اور تیز ۔ ۔ اب چلائے گا آہستہ؟" کہتے جاتے۔ بیچارا ڈرائیور جب لگاتار 5 گھنٹے تک بغیر ہلے جلے انجن بھگاتے اور ٹپے سن سن کر  تھک گیا تو اس نے خواجہ صاحب کو چپ کروانے کے لیے ریڈیو آن کر دیا۔ اب اسے ڈرائیور کی اچھی قسمت کہیں یا خواجہ صاحب کی بری قسمت کہ اسی وقت بریکنگ نیوز پر ایک دھماکے کے ساتھ اعلان ہوا "خواجہ صاحب کو عدالت نے نااہل قرار دے دیا ہے۔" بس یہ خبر سننے کی دیر تھی کہ ڈرائیور نے خون خوار نظروں سے خواجہ صاحب کو گھوری ماری۔ خواجہ صاحب نے بڑے پیار سے پوچھا "بھائی ہلکی بھی نہیں کرے گا؟" جواب میں ڈرائیور نے زور زور سے نفی میں سر ہلایا اور سیٹ کے نیچے رکھالوہے کا سریا نکال لیا۔ مجبوراً خواجہ صاحب کو چلتی ہوئی ٹرین سے چھلانگ لگانی پڑی اور آپ لڑھکتے ہوئے سیدھا NA-125 جا پہنچے جہاں میڈیا آپ کا منتظر تھا۔ اس اچانک نازل ہونے والی افتاد سے خواجہ صاحب کچھ ایسے حواس باختہ ہوئے کہ آپ تمام سوالات پر  ہنستے مسکراتے ہوئے دکھائی دیے "ہا ہا ہا ۔ ۔ ہاں میں نے سنا ہے ۔ ۔ ہی ہی ہاں وہ عدالت بھی ناں ۔ ۔ہو ہو ۔ ۔  کوئی گل نئیں بادشاہو ۔ ۔ ہی  ہی ہی ۔ ۔  میں بہت خوش ہوں ۔ ۔ ۔۔ ۔!!!"
سندھ میں سیاسی ہفتے کی سرگرم ترین شخصیت 'مرزا لیکس' صاحب رہے۔ پورے ہفتے ایک کے بعد ایک ٹاک شوز میں ایک سے ایک 'لیک' کرنے کے بعد آپ سکون کی خاطر فارم ہاؤس تشریف لے گئے جہاں پولیس انہیں گرفتا ر کرنے آ دھمکی۔ معاملات  اس وقت سنگین نوعیت اختیار کر گئے جب ایک ایک کر کہ مرزا لیکس کہ 'پرائیوٹ گارڈز' فارم ہاؤس سے باہر نکلنا شروع ہوئے۔ ایک ۔ ۔ دو ۔ ۔ تین ۔ ۔  سو۔ ۔ ۔چار سو ۔ ۔ جب تعداد سات سو تک پہنچ گئی اور حفاظت کے نام پر رکھا جانے والےاسلحے میں کلاشنکوفیں، گرنیڈ اور راکٹ لانچر نکلنے لگے تو پولیس نے کھسیانے ہو کر اپنی ساڑھے تین بور کی پستولیں واپس پیٹی میں اڑس لیں کہ اب کہیں ایٹمی میزائل بھی نہ نکل آئیں۔ ایک اہلکار نے پیچھے ہٹنے سے صاف انکار کردیا جو کہ کافی گرم دماغ واقع ہوئے تھے ۔ جب مرزا لیکس نے دیکھا کہ یہ کسی صورت باز نہیں آنے والا بلکہ دوسروں کو بھی اشتعال دلا رہا ہے تو انہوں نے فوراً اسے چلا کر کہا "اوئے میں تمہیں ایک راز کی بات بتاؤں تمہاری جس پڑوسن پر برسوں سے نظر تھی اس کی کہیں شادی وادی نہیں ہوئی بلکہ 'سائیں ا-ب-ج" نے اسے کئی سالوں سے اٹھوایا ہوا ہے۔" یہ سن کر اہلکار نے انہیں "جھوٹا کہیں کا کہ دیا"کہ کر منہ چڑا دیا۔ بس پھر کیا تھا۔ ۔ مرزا صاحب غصے سے لال پیلے ہوگئے اور فوراً  اپنے گارڈز کو حکم دیا "مقدس کتاب لائی جائے" آناً فاناً اگارڈز خوبصورت کپڑوں میں لپٹی مختلف حجم  کی بہت سی مقدس کتابیں لے کر حاضر ہوگئے۔ مرزا صاحب نے بڑے اشتیاق سے سب کو بغور دیکھا پھر لال کپڑے میں لپٹی کتاب کی طرف اشارہ کر کے بولے ۔ ۔"آج یہ والی اٹھاؤں گا" یہ کہ کر انہوں نے کتاب اپنے سر پر رکھ کر اپنی بات دہرائی اور ساتھ میں اپنا کرتا بھی پھاڑ ڈالا۔ اب اہلکار کے پاس یقین کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں تھا۔ اس نے پسپا ہوکر روتے ہوئے پوچھا "سائیں ویسے آپ کو کیسے پتہ لگا؟" "وہ کیا ہے نہ ۔ ۔ ہر واردات کی طرح اس میں بھی آپ کا بھائی بذاتِ خود موجود رہا ہے۔" مرزا صاحب نے دانت نکالتے ہوئے کہا اور تمام اہلکاروں نے واپسی کی جانب دوڑیں لگا دیں کہ پتہ نہیں کس کے بارے میں کیا 'لیک' ہوجائے۔

میڈیا  اور شوبز کی جانب نظر دوڑائیں تو پڑوسی ملک سے ہمیں تازہ ترین خبر ملی ہے کہ دبنگ خان کو 5 سال کی سزا سنا دی گئی ہے۔ اس بارے میں زیادہ تفصیلات تو معلوم نہیں ہوسکیں کیونکہ عادل نیوز کے کسی بھی ورکر کا بل واسطہ یا بلا واسطہ پڑوسی ملک سے کوئی تعلق نہیں۔ البتہ اتنا ضرور سننے میں آیا ہے کہ دبنگ خان کو جیل میں خاصی مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ جیلر اس وقت تک کھانا نہیں دیتا جب تک خاں صاحب تین دفعہ اپنا مشہور ڈائیلاگ نہ ادا کریں "مجھ پر ایک احسان کرنا ۔ ۔ تھوڑی دال زیادہ ڈال دینا"نیز  انہیں یہ شکوہ بھی کرتے سنا گیا ہے کہ"میں ایک قیدی کے پیچھے ۔ ۔ دوسرا قیدی میرے پیچھے ۔ ۔ ناٹ ایٹ آل فن"۔
اپنے ملک میں ہمارے پاس آیان لانڈری سے متعلق نئی خبر آئی ہے (ہمارے رپورٹر رشید خبری صاحب ہفتے کے 6 دن اڈیالہ جیل کہ ہی چکر کاٹتے رہتے ہیں اس لیے ہمیں مجبوراً ہر ہفتے آیان لانڈری کی ہی اپ  ڈیٹ دینی پڑتی ہے)  خبر یہ ہے  کہ ان کی وجہ سے اب تک 10 پولیس اہلکاروں کی طلاقیں ہوچکی ہیں۔ ان اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہماری بیگمات نے کبھی ہمیں پیار کی نظر سے نہیں دیکھا' انہیں چاہیے کہ آیان لانڈری سے کچھ سبق سیکھیں جوبیک وقت ہم سب کو  اس قدر پیار سے دیکھتی ہیں۔ ایک اور خبر یہ ہے کہ ان اہلکاران کی جیبیں خالی ہوچکی ہیں مگر آیان لانڈری کے اسٹیٹس کے حساب سے اب تک انہیں سہولیات میسر نہیں ہوپائی ہیں اور اس بات پر سیخ پا ہوکر انہوں نے اب بلیک میلنگ شروع کردی ہے۔ کورٹ میں تازہ ترین اسٹیٹمنٹ دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ "اگر میں نے منہ کھول دیا تو بہت سی نامور سیاسی شخصیات منہ دکھانے کے قابل نہیں رہینگی۔ ۔ ویسے بھی ان میں سے بیشتر کہ منہ تو منہ کہلانے کے قابل بھی نہیں۔" آیان لانڈری کی بڑھتی ہوئی سیاسی مقبولیت اور شہرت کو دیکھتے ہوئے عادل نیوز وثوق کے ساتھ ایک اور پیش گوئی کر سکتا ہے  کہ آنے والے دنوں میں 'جنگا لالہ یوسفزئی' اور 'آیان لانڈری' کے درمیان پاکستان کا وزیرِ اعظم بننے کے لیے سخت مقابلہ ہونے والا ہے۔اللہ پاک پاکستان پر رحم کرے۔
عادل نیوز میں اس ہفتے کے لیے اتنا ہی۔ اس ہفتے کی عادل نیوز کے بارے میں اپنی قیمتی آراء سے کمنٹس باکس کے ذریعے ضرور آگاہ کریں۔ہم امید کرتے ہیں کہ پچھلی بار ہونے والی غلط فہمی کہ عادل نیوز کسی مخصوص پارٹی کے حق میں چال کھا رہی ہے اس بار دور ہوگئی ہوگی۔ ہنستے رہیے مسکراتے رہیے شیئر کیجیے ہماری ویب سائٹ وزٹ کیجیے جنہوں نے پیج لائیک نہیں کیا وہ پیج لائیک کر لیجیے اور کوئی کام دھندہ مت کریے بس یہی کرتے رہیے۔ کیمرہ مین رشید خبری کے ساتھ 'فراز عادل' ۔ ۔ پاکستان۔۔!!
fb.com/farazadilpen
؎فراز عادل







1 comments:

Faraz Adil کہا...

عادل نیوز فارم میں آرام لانڈری کے نام

Facebook Blogger Plugin: Bloggerized by AllBlogTools.com Enhanced by MyBloggerTricks.com

ایک تبصرہ شائع کریں