پیر، 20 جولائی، 2015

عیدالبندوق؟

عیدالبندوق؟


Kids playing with toy guns on eid
Picture Source: http://www.dawn.com/
ایک وقت تھا جب عید پر بچے عید کارڈز لیا کرتے تھے ۔ ۔ رنگین مارکرز سے دوستوں کے نام خلوص بھرے اشعار لکھتے اور بڑی توجہ سے جا کر دوستوں میں بانٹا کرتے تھے ۔ ۔

آج کے بچے عید کا چاند نظر آتے ہی خوفناک قسم کی بندوقیں لے آتے ہیں اور گلی گلی مورچہ بند ہو کر دوستوں پر بلا اشتعال 'چھائرنگ'  کرتے  نظر آ رہے ہوتے ہیں ۔ ۔ جہاں ہماری کوشش ہوتی تھی اپنے بہترین دوست کو سب سے اچھا شعر اور محبت بھری سطریں لکھ کر دیں ۔ ۔ وہاں ان بچوں کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنے بہترین دوست کی آنکھ چھرا مار کر باہر نکل دیں۔

عید کے دنوں میں گھر سے باہر نکلنے سے پہلے اچھی طرح دائیں بائیں دیکھنا پڑتا ہے کہ
یہ ننھے نامعلوم اطفال کہاں کہاں پوزیشنیں لیے بیٹھے ہیں اور کس کس سمت سے چھرے برسا رہے ہیں ۔ ۔ پہلے تو پھر بھی چھوٹی چھوٹی بندوقیں ہوتی تھیں جن سے نکلنے والے چھرے پر صرف گدگدی ہوا کرتی تھی اور لوگ ہی ہی کرتے گزر جاتے تھے ۔ ۔ پر اب ایسی جدید کمبخت صفت بندوقیں آگئی ہیں جن سے نکلنے والا چھرا لگ جائے تو بندہ سی سی ہی کرتا رہ جائے ۔ ۔

یہ عید پر بندوقیں چلانے کا رواج کیوں کر چل پڑا سمجھ نہیں آیا ۔ ۔ میں بندوق اور عید کا تعلق سمجھنے سے کلی طور پر قاصر ہوں ۔ ۔ میرے خیال سے یہ رجحان  ہر لحاط سے فکر انگیز ہے۔ اگر بچوں کو ٹریگر دبانے کا چسکہ پڑنے لگا ہے ۔ ۔ جیتے جاگتے لوگوں کو نشانہ بنانے کی جھجک رخصت ہو رہی ہے ۔ ۔ کسی کو اپنی بندوق سے نقصان پہنچانے میں مزہ آنے لگا ہے تو عین ممکن ہے یہ شوق بڑے ہو کر بھی جاری رہیں ۔ ۔


میری تمام والدین سے گزارش ہے اپنے بچوں کو عید پر ایسی مضر اثرات چیزیں دلانے سے قطعاً پرہیز کریں ۔ ۔ عید کا مطلب خوشی ہے اور بندوقیں تباہی، جنگ اور انتشار کی علامت ہیں خوشی کی ہرگز نہیں۔ بدقسمتی سے میرے شہر کراچی میں یہ وبا بہت عام ہے ۔ ۔ آپ لوگوں کے شہروں کی کیا صورتحال ہے؟؟


؎ فراز عادل



0 comments:

Facebook Blogger Plugin: Bloggerized by AllBlogTools.com Enhanced by MyBloggerTricks.com

ایک تبصرہ شائع کریں