ہفتہ، 8 اگست، 2015

فاسٹ باؤلر اور فاسٹ سینچریاں

فاسٹ باؤلر اور فاسٹ سینچریاں:


Fast-Bowlers-And-Fast-Centuries
"ناظرین 'عادلانہ کمنٹری' باکس سے میں ہوں آپ کا کمنٹیٹر فراز عادل آپ کے ساتھ لائیو۔"
1990:
مایہ ناز فاسٹ باؤلر وسیم اکرم بال کو ہاتھ میں محبوب کی زلف کی طرح گھماتے ہوئے بیٹسمن کی جانب دوڑے اور ہاتھ تیزی سے گھما کر بال بیٹسمین کی جانب روانہ کر دی۔ بال 360 ڈگری پر گردش کرتی ہوئی بیٹسمن کی جانب لپکی ۔ ۔ بیٹسمن کی آنکھوں کی پتلیاں بال پر مرکوز ہونے کے باعث چند ہی لمحوں میں چکرا چکرا کر ساکت ہو چکی ہیں اور وہ پتھرائی ہوئی نظروں سے اسے دیکھنے لگا ہے۔ ۔ ناظرین بال نے
لیگ اسٹمپ کی جانب ٹپکا کھایا اور تیزی سے آف سؤنگ ہوتے ہوئے باہر کی جانب نکلنے لگی مگر یہ کیا۔ ۔ وکٹ کے بالکل قریب پہنچ کر بال کو اچانک ایسا جھٹکا لگا جیسے کسی 'ٹن' کو اچانک ہوش آجائے اور ہوش میں آتے ہی بال ان سؤنگ ہو کر 'تیر' کی طرح وکٹوں میں گھس گئی۔۔۔!!! بیٹسمن نے اپنا بلا زمین پر دے مارا اور امپائر کو تنبیہ کرتے ہوئے واپس لوٹ گیا کہ "چیک کرو اس نے بال میں موٹر بوٹ کا انجن لگایا ہوا ہے۔" (یہاں 'ٹن' اور 'تیر' کا ساتھ استعمال ہونا محض اتفاق ہے اس کا سندھ حکومت سے کوئی تعلق نہیں)
2000:
دنیائے کرکٹ کے تیز ترین باؤلر شعیب اختر بال کو ہاتھ میں پکڑے حقارت بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔ چند لمحوں بعد انہوں نے سامنے موجود بیٹسمن پر اس سے بھی شدید نگاہِ حقارت ڈالی۔ ناظرین میں بتاتا چلوں کہ مدِ مقابل بیٹسمن وہ عظیم بیٹسمن ہیں جنہیں کرکٹ کا بھگوان کہا جاتا ہے (ایسا صرف ان کے اپنے ملک والے ہی کہتے ہیں) لیکن اس وقت ان کی حالت دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے کہ وہ 'دان' کرنے نہیں بلکہ 'بلی دان' دینے کے لیے آئے ہوئے ہیں۔ شعیب اختر نے اپنا شاندار رن اپ لیا، کسی عفریت کی مانند بھاگتے ہوئے شعیب اختر نے یکلخت اپنے دونوں بازو ہوا میں پھیلا دیے اور زبان باہر نکال کر قہر آلود نظروں سے بیٹسمن کو گھورا۔ بیٹسمن کا ذہنی توازن خوف کے مارے اوپر نیچے ہو کر رہ گیا۔ ۔ ۔ شعیب اختر کے روپ میں انہیں اپنی مخصوص 'دیوی' نظر آنے لگی۔(سمجھ تو آپ گئے ہونگے) 'پرنام' کرنے واسطے بیٹسمن نے فوراً دونوں ہاتھ جوڑ کر اوپر اٹھا لیے اور ناظرین اتنے میں جڑے ہوئے ہاتھوں کے بیچ پکڑے ہوا میں معلق بلے کا باہری کنارہ لیتی ہوئی گیند سیدھا اونگھتے ہوئے انضی بھائی کے ہاتھوں میں ۔۔۔
!!

مزہ آرہا ہے؟ اور سناؤں؟ مگر کیسے؟ فاسٹ باؤلر کہاں ہیں جناب؟ یہ مخلوق تو ناپید ہو چکی اب۔ آنے والے وقتوں میں جب ہم اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھ کر کرکٹ دیکھ رہے ہونگے تو انہیں بتائینگے کہ "پیارے بچو جانتے ہو ہمارے زمانے میں اسی کرکٹ کے اندر فاسٹ باؤلر نامی مخلوق بھی ہوا کرتی تھی جو بڑی تیز گیند پھینکا کرتی تھی، سؤنگ کرتی تھی اور حیرت انگیز بات یہ کہ اس زمانے میں بیٹسمن آؤٹ بھی ہوجایا کرتے تھے۔" جس پر بچے ہمیں ایسے دیکھا کرینگے جیسے ابا جان کا دماغ عمر کی زیادتی کی وجہ سے سٹھیا گیا ہے۔ بھلا کرکٹ میں بھی کوئی آؤٹ ہوتا ہے کیا؟ کرکٹ میں تو صرف سنچریاں بنتی ہیں سنچریاں۔ تیز ترین سنچری - 30 گیندوں پر 100 رن 60 پر 200 اور 90 پر 300۔ ۔ ۔ بھلا آؤٹ ہونے کا کیا مطلب ہوا؟
خدارا اس ختم ہوتی نسل کو بچا لیجییے ۔ ۔ فاسٹ باؤلنگ کے شعبے پر دھیان دیجیے۔ اور میری یہ اپیل صرف پاکستان سے ہی نہیں تمام کرکٹ کھیلنے والے ممالک سے ہے۔ ورنہ یہ کوہلی اور اے بی سی ڈی ٹائپ لوگ اسی طرح بے دھڑک تیز ترین سنچریاں بناتے چلے جائینگے۔ میں ان کے ٹیلنٹ کا منکر نہیں۔ مگر باؤلنگ کا جو معیار آج ہے اس میں سنچریاں بنانا کوئی کوہ کنی نہیں۔ یقین نہ آئے تو ذرا انہی 'کوہلیوں' کو وسیم وقار اور بریٹ لی جیسے باؤلرز کے آگے کھڑا کریں پھر دیکھیں کون کتنی فاسٹ سنچریاں بناتا۔ نہ ہو جائے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی تو کہنا فراز اچھا جواری نہیں ۔ ۔ میرا مطلب لکھاری نہیں!
-فراز عادل

Pic Sources: http://i.dailymail.co.uk/i/pix/2013/01/01/article-2255723-16B7BFE7000005DC-872_468x557.jpg
&
http://www1.pictures.zimbio.com/gi/Shoaib+Akhtar+Jonathan+Trott+England+v+Pakistan+1TP1D82TzvKl.jpg



0 comments:

Facebook Blogger Plugin: Bloggerized by AllBlogTools.com Enhanced by MyBloggerTricks.com

ایک تبصرہ شائع کریں